جابر ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ جب عمر ؓ ان کے پاس آئے تو انہوں نے کہا : ہم یہود سے کچھ تعجب انگیز باتیں سنتے ہیں ، کیا آپ اجازت مرحمت فرماتے ہیں کہ ہم ان میں سے بعض لکھ لیا کریں ، تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا تم بھی یہود و نصاری کی طرح (اپنے دین کے بارے میں) حیران ہو ، جبکہ میں تمہارے پاس صاف اور واضح دین لے کر آیا ہوں ۔ اگر موسیٰ ؑ بھی زندہ ہوتے تو ان کے لیے بھی میری اتباع کے سوا کسی اور چیز کی اتباع جائز نہ ہوتی ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ احمد (۳/ ۳۸۷ ح ۱۵۲۲۳) البیھقی فی شعب الایمان (۱۷۶) و الدارمی (۱/ ۱۱۵ ، ۱۱۶ ح ۴۴۱)) ۔