Blog
Books
Search Hadith

سوال کرنا کس کے لیے جائز ہے اور کس کے لیے ناجائز

وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: إِنَّ أُنَاسًا مِنَ الْأَنْصَارِ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْطَاهُمْ ثُمَّ سَأَلُوهُ فَأَعْطَاهُمْ حَتَّى نَفِدَ مَا عِنْدَهُ. فَقَالَ: «مَا يَكُونُ عِنْدِي مِنْ خَيْرٍ فَلَنْ أَدَّخِرَهُ عَنْكُمْ وَمَنْ يَسْتَعِفَّ يُعِفَّهُ اللَّهُ وَمَنْ يَسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللَّهُ وَمَنْ يَتَصَبَّرْ يُصَبِّرْهُ اللَّهُ وَمَا أُعْطِيَ أَحَدٌ عَطَاءً هُوَ خَيْرٌ وَأَوْسَعُ مِنَ الصَّبْرِ»

ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں ، انصار کے کچھ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا تو آپ نے انہیں عطا کر دیا حتیٰ کہ آپ کے پاس جو کچھ تھا وہ ختم ہو گیا ، تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ میرے پاس جو مال ہوتا ہے میں اسے تم سے بچا کر نہیں رکھتا ، اور جو شخص سوال کرنے سے بچتا ہے تو اللہ اسے بچا لیتا ہے ، اور جو شخص بے نیاز رہنا چاہے تو اللہ اسے بے نیاز کر دیتا ہے ، جو شخص صبر کرتا ہے تو اللہ اسے صابر بنا دیتا ہے ، اور کسی شخص کو صبر سے بہتر اور وسیع تر کوئی چیز عطا نہیں کی گئی ۔‘‘ متفق علیہ ۔
Haidth Number: 1844
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ)

Takhreej

متفق علیہ ، رواہ البخاری (۱۴۶۹) و مسلم (۱۲۴ / ۱۰۵۳) ۔ 2424

Wazahat

Not Available