Blog
Books
Search Hadith

سوال کرنا کس کے لیے جائز ہے اور کس کے لیے ناجائز

عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْمَسَائِلُ كُدُوحٌ يَكْدَحُ بِهَا الرَّجُلُ وَجْهَهُ فَمَنْ شَاءَ أَبْقَى عَلَى وَجْهِهِ وَمَنْ شَاءَ تَرَكَهُ إِلَّا أَنْ يَسْأَلَ الرَّجُلُ ذَا سُلْطَانٍ أَوْ فِي أَمْرٍ لَا يَجِدُ مِنْهُ بُدًّا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيّ وَالنَّسَائِيّ

سمرہ بن جندب ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ سوال کرنا خراش ہے ، آدمی ان کی وجہ سے اپنے چہرے پر خراشیں ڈالتا ہے ، جو چاہے انہیں اپنے چہرے پر باقی رکھے اور جو چاہے انہیں ترک کر دے ، البتہ آدمی بادشاہ سے سوال کرے یا کسی ایسی چیز کے بارے میں سوال کرے جس کے بغیر کوئی چارہ نہ ہو تو پھر سوال کرنا جائز ہے ۔‘‘ صحیح ، رواہ ابوداؤد و الترمذی و النسائی ۔
Haidth Number: 1846
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(صَحِيح)

Takhreej

اسنادہ صحیح ، رواہ ابوداؤد (۱۶۳۹) و الترمذی (۶۸۱ وقال : حسن صحیح) و النسائی (۵ / ۱۰۰ ح ۲۶۰۰) ۔

Wazahat

Not Available