ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، ایک آدمی نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! اجر و ثواب کے لحاظ سے کون سا صدقہ سب سے بہتر ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ وہ صدقہ جو تو تندرستی میں کرے جبکہ مال کی حرص تم پر غالب ہو ، اور تجھے فقر کا اندیشہ بھی ہو اور تونگری کا طمع بھی ، اور (صدقہ کرنے میں) دیر نہ کر حتیٰ کہ جب سانس حلق تک پہنچ جائے اور تو کہے : اتنا مال فلاں کے لیے اور اتنا فلاں کے لیے جبکہ وہ تو (ازخود) فلاں کا ہو چکا ۔‘‘ متفق علیہ ۔