ابوذر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے عثمان ؓ سے اندر جانے کی اجازت طلب کی تو انہوں نے انہیں اجازت دے دی ، اور ان کے ہاتھ میں ایک لاٹھی تھی ، تو عثمان ؓ نے فرمایا : کعب ! عبدالرحمن ؓ وفات پا گئے اور انہوں نے مال چھوڑا ہے ، اس بارے میں تمہارا کیا خیال ہے ؟ انہوں نے کہا : اگر تو وہ اس بارے میں اللہ کا حق ادا کیا کرتے تھے تو پھر کوئی حرج نہیں ، ابوذر ؓ نے لاٹھی اٹھائی اور کعب کو دے ماری ، اور کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ میں یہ پسند نہیں کرتا کہ اگر میرے پاس اس پہاڑ برابر سونا ہو اور میں اسے خرچ کر دوں اور وہ مجھ سے قبول بھی ہو جائے اور پھر میں اپنے پیچھے چھ اوقیہ چھوڑ جاؤں ۔‘‘ عثمان ! میں تمہیں اللہ کی قسم دیتا ہوں ، کیا آپ نے اسے سنا ہے ؟ تین مرتبہ کہا ، انہوں نے فرمایا : ہاں ۔ ضعیف ۔
اسنادہ ضعیف ، رواہ احمد (۱ / ۶۳ ح ۴۵۳) * فیہ ابن لھیعۃ ضعیف من جھۃ اختلاطہ و صرح بالسماع و لاصل الحدیث شواھد عند احمد (۵ / ۱۴۸ ، ۱۶۰ ، ۱۷۶) و ابن ماجہ (۴۱۳۲) و البخاری (۷۲۲۸ ، ۲۳۸۸) و مسلم (۹۴) و غیرھم فالمر فوع حسن بالشواھد بغیر ھذا السیاق ۔