Blog
Books
Search Hadith

(دروس قرآن اور تلاوت قرآن کے آداب کا بیان)

وَعَنْ عُبَيْدَةَ الْمُلَيْكِيِّ وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا أَهْلَ الْقُرْآنِ لَا تَتَوَسَّدُوا الْقُرْآنَ وَاتْلُوهُ حَقَّ تِلَاوَتِهِ مِنْ آنَاءِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَأَفْشُوهُ وَتَغَنُّوهُ وَتَدَبَّرُوا مَا فِيهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ وَلَا تَعْجَلُوا ثَوَابَهُ فَإِنَّ لَهُ ثَوَابًا» . رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي شعب الْإِيمَان

عبیدہ ملیکی ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اہل قرآن ! قرآن کے معاملے میں سستی و تغافل نہ برتو ، جیسے اس کی تلاوت کا حق ہے ویسے صبح و شام اس کی تلاوت کرو ، اس (کی تعلیمات) کو عام کرو ، اس کے علاوہ دوسری چیزوں سے بے نیاز ہو جاؤ ، اس پر تدبر کرو تاکہ تم فلاح پا جاؤ ، دنیا میں اس کا ثواب حاصل کرنے کی کوشش نہ کرو کیونکہ (آخرت میں) اس کا ثواب (بہت زیادہ) ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ۔
Haidth Number: 2210
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

(ضَعِيف)

Takhreej

اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان (۲۰۰۷ ، نسخۃ محققۃ : ۱۸۵۲ ، ۱۸۵۴) * فیہ ابوبکر بن ابی مریم : ضعیف ، و علل أخری ، ولاصل الحدیث شواھد ۔

Wazahat

Not Available