ابی بن کعب ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ جبریل ؑ سے ملے فرمایا :’’ جبریل ! مجھے ایک ان پڑھ امت کی طرف مبعوث کیا گیا ہے ، ان میں سے کچھ بوڑھی عورتیں ہیں ، کچھ بوڑھے آدمی ہیں ، چھوٹے بچے اور بچیاں ہیں ، اور ایسے آدمی بھی ہیں جنہوں نے کبھی کوئی کتاب نہیں پڑھی ۔‘‘ انہوں نے فرمایا :’’ محمد (ﷺ)! قرآن سات لہجوں پر اتارا گیا ہے ۔ ترمذی ، احمد اور ابوداؤد کی روایت میں ہے : آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ان میں سے ہر ایک (لہجہ) شافی و کافی ہے ۔‘‘ اور نسائی کی روایت ہے : آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جبریل و میکائیل میرے پاس آئے تو جبریل ؑ میرے دائیں جبکہ میکائیلؑ میرے بائیں طرف بیٹھ گئے ، تو جبریل ؑ نے فرمایا : قرآن کو ایک لہجے پر پڑھو ، میکائیل ؑ نے فرمایا : ان سے زیادہ طلب کریں ، حتیٰ کہ وہ سات لہجوں پر پہنچے ، اور ہر لہجہ شافی و کافی ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی و احمد و ابوداؤد و النسائی ۔
اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی (۲۹۴۴ وقال : حسن صحیح) و احمد (۵ / ۵۱ ح ۲۰۷۸۸ ، ۵ / ۴۱ ، ۱۱۴ ، ۱۲۲) و ابوداؤد (۱۴۷۷) و النسائی (۲ / ۱۵۴ ح ۹۴۲) * روایۃ ابی داود :’’ لیس منھا الا شاف کاف ‘‘ لھا شاھد عند احمد (۵ / ۱۲۲ ح ۲۱۴۵۰) و سندہ صحیح ۔