ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ شیطان ابن آدم کے دل کے ساتھ چمٹا رہتا ہے ، جب وہ اللہ کا ذکر کرتا ہے تو وہ پیچھے ہٹ جاتا ہے ، اور جب وہ غافل ہوتا ہے تو وہ وسوسے ڈالتا ہے ۔‘‘ امام بخاری نے اسے معلق روایت کیا ہے ۔ رواہ البخاری تعلیقا (قبل ح ۴۹۷۷ تفسیر سورۃ الناس) فی المختارۃ (۱۰ / ۳۶۷ ح ۳۹۳) و رواہ ابن جریر الطبری فی تفسیرہ (۳۰ / ۲۲۸) و الحاکم (۲ / ۵۴۱ ح ۳۹۹۱) و حلیہ الاولیاء (۶ / ۲۶۸) ۔
لم اجدہ ، رواہ البخاری (لم یروہ بھذا اللفظ ، انما ذکر قول ابن عباس قبل ح ۴۹۷۷ (تفسیر سورۃ الناس) بلفظ آخر و اسندہ الضیاء المقدسی فی المختارۃ (۱۰ / ۳۶۷ ح ۳۹۳) عن ابن عباس موقوفاً بلفظ :’’ یولد الانسان و الشیطان جائم علی قبلہ فاذا عقل و ذکر اللہ خنس و اذا غفل وسوس ‘‘ و سندہ صحیح و رواہ ابن جریر الطبری فی تفسیرہ (۳۰ / ۲۲۸) و الحاکم (۲ / ۵۴۱ ح ۳۹۹۱) و صححہ و وافقہ الذھبی فالموقوف صحیح و للمرفوع شاھد ضعیف فی حلیۃ الاولیاء (۶ / ۲۶۸) و غیرہ ، فیہ عدی بن ابی عمارۃ و زیاد النمیری و ھما ضعیفان] ۔