Blog
Books
Search Hadith

استغفار و توبہ کا بیان

وَعَن الْحَارِث بن سُويَدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ حَدِيثَيْنِ: أحدُهما عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْآخِرُ عَنْ نَفْسِهِ قَالَ: إِنَّ الْمُؤْمِنَ يَرَى ذُنُوبَهُ كَأَنَّهُ قَاعِدٌ تَحْتَ جَبَلٍ يَخَافُ أَنْ يَقَعَ عَلَيْهِ وَإِنَّ الْفَاجِرَ يَرَى ذُنُوبَهُ كَذُبَابٍ مَرَّ عَلَى أَنْفِهِ فَقَالَ بِهِ هَكَذَا أَيْ بِيَدِهِ فَذَبَّهُ عَنْهُ ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم يَقُول: لَلَّهُ أَفْرَحُ بِتَوْبَةِ عَبْدِهِ الْمُؤْمِنِ مِنْ رَجُلٍ نَزَلَ فِي أَرْضٍ دَوِيَّةٍ مَهْلَكَةٍ مَعَهُ رَاحِلَتُهُ عَلَيْهَا طَعَامُهُ وَشَرَابُهُ فَوَضَعَ رَأْسَهُ فَنَامَ نَوْمَةً فَاسْتَيْقَظَ وَقَدْ ذَهَبَتْ رَاحِلَتُهُ فَطَلَبَهَا حَتَّى إِذَا اشْتَدَّ عَلَيْهِ الْحَرُّ وَالْعَطَشُ أَوْ مَا شَاءَ اللَّهُ قَالَ: أَرْجِعُ إِلَى مَكَانِي الَّذِي كُنْتُ فِيهِ فَأَنَامُ حَتَّى أَمُوتَ فَوَضَعَ رَأْسَهُ عَلَى سَاعِدِهِ لِيَمُوتَ فَاسْتَيْقَظَ فَإِذَا رَاحِلَتُهُ عِنْدَهُ عَلَيْهَا زَادُهُ وَشَرَابُهُ فَاللَّهُ أَشَدُّ فَرَحًا بِتَوْبَةِ الْعَبْدِ الْمُؤْمِنِ مِنْ هَذَا بِرَاحِلَتِهِ وَزَادِهِ . رَوَى مُسْلِمٌ الْمَرْفُوع إِلَى رَسُول صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُ فَحَسْبُ وَرَوَى البُخَارِيّ الموقوفَ على ابنِ مَسْعُود أَيْضا

حارث بن سُوید ؓ بیان کرتے ہیں ، عبداللہ بن مسعود ؓ نے ہمیں دو حدیثیں بیان کیں ۔ ان میں سے ایک رسول اللہ ﷺ کی طرف سے (مرفوع) اور دوسری اپنی طرف سے (موقوف) ، فرمایا :’’ مومن اپنے گناہوں کو یوں سمجھتا ہے جیسے وہ کسی پہاڑ کے نیچے بیٹھا ہو اور وہ ڈرتا ہے کہ وہ اس پر گر پڑے گا ، جبکہ فاجر شخص اپنے گناہوں کو یوں سمجھتا ہے جیسے مکھی اس کی ناک پر بیٹھ گئی ہو ، پھر انہوں نے ہاتھ کے اشارے سے اپنے آپ سے مکھی اڑا کر دکھائی ، پھر انہوں نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا اللہ اپنے مومن بندے کی توبہ سے اس شخص سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے ، جو کسی مہلک بیاباں میں پڑاؤ ڈالے ، اس کے ساتھ اس کی سواری ہو جس پر اس کا کھانا پینا ہو ، اس نے اپنا سر رکھا اور سو گیا ، جب وہ بیدار ہوا تو اس کی سواری کہیں جا چکی تھی ، اس نے اسے تلاش کیا حتیٰ کہ جب گرمی ، پیاس یا جو اللہ نے چاہا اس پر شدید ہو گئی تو اس نے کہا : میں اپنی اسی پہلی جگہ پر واپس جاتا ہوں اور سو جاتا ہوں حتیٰ کہ میں فوت ہو جاؤں ، اس نے اپنے بازو پر اپنا سر رکھا تاکہ وہ فوت ہو جائے ، وہ بیدار ہوا تو اس کی سواری اس کے پاس کھڑی تھی اور اس کے کھانے پینے کا سامان بھی اس پر موجود تھا ، اللہ مومن بندے کی توبہ سے اس آدمی سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے جسے اپنی سواری اور اپنا زاد راہ ملنے پر خوشی ہوتی ہے ۔‘‘ امام مسلم نے اسے رسول اللہ ﷺ سے فقط مرفوع روایت کیا ہے ، جبکہ امام بخاری نے ابن مسعود ؓ سے اسے موقوف بھی روایت کیا ہے ۔ رواہ مسلم و البخاری ۔
Haidth Number: 2358
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(صَحِيح)

Takhreej

رواہ مسلم (۳ / ۲۷۴۴) و البخاری (۶۳۰۸) ۔ 6955

Wazahat

Not Available