ثوبان ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا :’’ بندہ اللہ کی رضا مندی تلاش کرتا ہے ، وہ اسی کوشش میں لگا رہتا ہے تو اللہ عزوجل جبرائیل سے فرماتا ہے : میرا فلاں بندہ مجھے راضی کرنے کی کوشش کرتا ہے ، سن لو میری رحمت اس پر ہے ، تو جبرائیل فرماتے ہیں : اللہ کی رحمت فلاں شخص پر ہے ، پھر حاملین عرش یہی کہتے ہیں اور پھر ان کے آس پاس والے یہی کہتے ہیں ، حتیٰ کہ ساتوں آسمان والے یہی اعلان کرتے ہیں ، پھر اس کی وجہ سے وہ (رحمت) زمین پر اترتی ہے ۔‘‘ حسن ، رواہ احمد ۔
حسن ، رواہ احمد (۵ / ۲۷۹ ح ۲۲۷۶۴) [و الطبرانی فی الاوسط (۲ / ۱۳۹ ح ۱۲۶۲) و عندہ میمون ّبن عجلان الثقفی) ابو محمد المزنی التمیمی : لا یعرف ، کما فی المیزان و اللسان (۶ / ۱۶۵) و مع ذلک و ثقہ الھیشمی ، و میمون بن عجلان لعلہ عطاء بن عجلان : احد المتروکین ، و ھو تدلیس عجیب] * و فی المسند میمون غیر منسوب و لعلہ میمون بن موسی المری و صرح بالسماع عند احمد فالسند حسن ، واللہ اعلم ۔