عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، ہم حجۃ الوداع کے سال رسول اللہ ﷺ کے ساتھ روانہ ہوئے ۔ ہم میں سے کسی نے عمرہ کا تلبیہ پکارا ، کسی نے حج اور عمرہ کا اور کسی نے حج کا تلبیہ پکارا ، جبکہ رسول اللہ ﷺ نے حج کا تلبیہ پکارا ۔ جس نے عمرے کا تلبیہ پکارا تھا اس نے احرام کھول دیا ، اور جنہوں نے حج یا حج اور عمرہ دونوں کا احرام باندھا تھا تو انہوں نے دس ذوالحجہ تک احرام نہ کھولا ۔ متفق علیہ ۔