عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ چار یا پانچ ذوالحجہ کو مکہ پہنچے تھے ، آپ میرے پاس تشریف لائے تو آپ غصہ کی حالت میں تھے ۔ میں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! آپ کو کس نے ناراض کیا ہے ؟ اللہ اسے جہنم میں داخل فرمائے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ میں نے لوگوں کو ایک کام کا حکم دیا ہے جبکہ وہ تردد کا شکار ہیں ۔ جس چیز کا مجھے اب پتہ چلا ہے اگر اس کا مجھے پہلے پتہ چل جاتا تو میں قربانی کا جانور اپنے ساتھ نہ لاتا حتی کہ میں اسے یہاں سے خرید لیتا ، پھر میں بھی احرام کھول دیتا جیسے انہوں نے احرام کھولا ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔