ابودرداء ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ سے دریافت کیا گیا کہ علم کی وہ کیا حد ہے جہاں پہنچ کر انسان فقیہ بن جاتا ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس شخص نے امور دین کے متعلق چالیس احادیث یاد کیں اور انہیں آگے امت تک پہنچایا تو اللہ اسے فقیہ کی حیثیت سے اٹھائے گا اور روز قیامت میں اس کے حق میں شفاعت کروں گا اور گواہی دوں گا ۔‘‘ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان (۱۷۲۶) ۔
ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان (۱۷۲۶ و سندہ موضوع) * نوح بن ذکوان ضعیف و اخوہ ایوب : منکر الحدیث ، و الحسن البصری عنعن ، و عبدالملک بن ھارون بن عنترۃ کذان و للحدیث طرق کثیرۃ کلھا ضعیفۃ ۔