محمد بن قیس بن مخرمہ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے خطبہ ارشاد فرمایا تو فرمایا :’’ اہل جاہلیت عرفات سے اس وقت لوٹا کرتے تھے جب سورج غروب ہونے سے پہلے اس طرح ہو جیسے آدمیوں کی پگڑیاں ان کے چہروں پر ہوں ، اور مزدلفہ سے طلوعِ آفتاب کے بعد جیسے آدمیوں کی پگڑیاں ان کے چہروں پر ہوں ۔ جبکہ ہم غروب آفتاب کے بعد عرفات سے لوٹتے ہیں اور طلوع آفتاب سے پہلے مزدلفہ سے واپس آتے ہیں ، ہمارا طریقہ ، بتوں کے پجاریوں اور مشرکوں کے طریقے سے مختلف ہے ۔‘‘ بیہقی ۔ اور فرمایا : ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا ، اور باقی حدیث ویسے ہی بیان کی ۔ ضعیف ، رواہ البیھقی فی سنن الکبریٰ ۔
ضعیف ، رواہ [البیھقی فی السنن الکبری ۵ / ۱۲۵) و الحاکم (۳ / ۵۲۳) و صححہ و وافقہ الذھبی] * السند مرسل و رواہ شعبۃ عن ابن جریئج عن محمد بن قیس بن مخرمۃ عن مسور بن مخرمۃ بہ نحو المعنی و سندہ ضعیف ، ابن جریج مدلس و عنعن ۔