شرح السنہ میں مروی ہے کہ نبی ﷺ نے عبداللہ بن مسعود ؓ کو مدینہ میں کچھ گھر بطور جاگیر عطا کیے ، وہ انصار کے گھروں اور نخلستان کے درمیان تھے ، بنوعبد بن زہرہ نے کہا : ابن ام عبد (عبداللہ بن مسعود ؓ) کو ہم سے دور کر دیں ، تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں فرمایا :’’ تب اللہ نے مجھے مبعوث ہی کیوں کیا ہے ، بے شک اللہ اس امت کو پاک نہیں کرتا جس میں ان کے ضعیف شخص کو اس کا حق نہ دلایا جائے ۔‘‘ ضعیف ، رواہ فی شرح السنہ ۔
ضعیف ، رواہ البغوی فی شرح السنۃ (۸ / ۲۷۱ بعد ح ۲۱۸۹) [و الشافعی فی الام ۴ / ۴۵ ، ۵۰ و سندہ مرسل ای ضعیف لا رسالہ] * ولہ شاھد ضعیف عند الطبرانی فی المعجم الکبیر ، فیہ عبد الرحمن بن سلام عن سفیان عن یحیی بن جعدۃ عن ھبیرۃ بن یریم عن ابن مسعود ، و شاھد آخر ضعیف عند الخطیب (۴ / ۱۸۸) ۔