سعد بن ابی وقاص ؓ بیان کرتے ہیں ، میں مریض تھا رسول اللہ ﷺ نے میری عیادت کی ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تم نے وصیت کی ہے ؟‘‘ میں نے عرض کیا : جی ہاں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ کتنے مال کی ؟‘‘ میں نے عرض کیا : اللہ کی راہ میں اپنے سارے مال کی ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تم نے اپنی اولاد کے لیے کیا چھوڑا ہے ؟‘‘ میں نے عرض کیا : وہ کافی مال دار ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ دسویں حصے کی وصیت کر ۔‘‘ میں اصرار کرتا رہا ، حتی کہ آپ ﷺ نے حکم دیا :’’ تہائی کی وصیت کر ، جبکہ تہائی بھی زیادہ ہے ۔‘‘ صحیح ، رواہ الترمذی ۔