Blog
Books
Search Hadith

نکاح میں ’’ولی‘‘ ہونے اور عورت سے اجازت طلب کرنے کا بیان

وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْأَيِّمُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِكْرُ تَسْتَأْذِنُ فِي نَفْسِهَا وَإِذْنُهَا صِمَاتُهَا» . وَفِي رِوَايَةٍ: قَالَ: «الثَّيِّبُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِكْرُ تُسْتَأْمَرُ وَإِذْنُهَا سُكُوتُهَا» . وَفِي رِوَايَةٍ: قَالَ: «الثَّيِّبُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِكْرُ يَسْتَأْذِنُهَا أَبُوهَا فِي نَفْسِهَا وَإِذْنُهَا صِمَاتُهَا» . رَوَاهُ مُسلم

ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :’’ بیوہ اپنی ذات کے بارے میں اپنے ولی سے زیادہ حق دار ہے ۔ جبکہ کنواری سے اس کی ذات کے بارے میں اجازت طلب کی جائے گی ، اور اس کا خاموش رہنا اس کی اجازت ہے ۔‘‘ ایک روایت میں ہے آپ ﷺ نے فرمایا :’’ بیوہ اپنی ذات کے بارے میں اپنے ولی سے زیادہ حق دار ہے جبکہ کنواری سے اجازت طلب کی جائے گی اور اس کا خاموش رہنا اس کی اجازت ہے ۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ بیوہ اپنی ذات کے بارے میں اپنے ولی سے زیادہ حق دار ہے ، جبکہ کنواری کے متعلق اس کا والد اس سے اجازت طلب کرے گا اور اس کا خاموش رہنا اس کی اجازت ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
Haidth Number: 3127
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(صَحِيح)

Takhreej

رواہ مسلم (۶۶ / ۱۴۲۱) ۔ 3476-3477-3478

Wazahat

Not Available