Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Mishkat
مشکوۃ
پاکیزگی کا بیان
وجوب وضو کے اسباب کا بیان
وَقد روى أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم: عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَفْضَى أَحَدُكُمْ بِيَدِهِ إِلَى ذَكَرِهِ لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا شَيْءٌ فَلْيَتَوَضَّأْ» . رَوَاهُ الشَّافِعِيُّ والدراقطني
ابوہریرہ ؓ کی سند سے رسول اللہ ﷺ سے مروی ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جب تم میں سے کوئی شخص اپنا ہاتھ اپنی شرم گاہ کو لگائے جبکہ اس (ہاتھ) اور اس (شرم گاہ) کے درمیان کوئی چیز حائل نہ ہو تو وہ وضو کرے ۔‘‘ حسن ، رواہ الشافعی (۱ / ۱۹) و الدار قطنی (۱ / ۱۴۷ ح ۵۲۵) و ابن حبان (۱۱۱۵) المستدرک (۱ / ۱۳۸ تحت ح ۴۷۹) و النسائی (۱ / ۱۰۰ ح ۱۶۳) ۔
حسن ، رواہ الشافعی فی الام (۱ / ۱۹) و الدارقطنی (۱ / ۱۴۷ ح ۵۲۵) و ابن حبان (الاحسان : ۱۱۱۵) و الطبرانی فی الصغیر بلفظ : اذا افضی احدکم بیدہ الی فرجہ ولیس بینھما ستر ولا حجاب فلیتوضأ ، (۱ / ۴۲ ح ۱۰۳) اللفظ لابن حبان و سندہ حسن ۔ و انظر المستدرک (۱ / ۱۳۸ تحت ح ۴۷۹) * فیہ یزید بن عبدالملک النوفلی وھو ضعیف ولکن تابعہ نافع بن ابی نعیم القاری وھو حسن الحدیث فالحدیث حسن ، و رواہ النسائی (۱ / ۱۰۰ ح ۱۶۳) نحوالمعنی عن مروان موقوفًا و سندہ صحیح فائدۃ : حدیث طلق رضی اللہ عنہ محمول علی مس الذکر من غیر ستر ولا حجاب ۔