علی ؓ ، نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ نکاح سے پہلے طلاق دینے ، ملکیت سے پہلے آزاد کرنے ، مسلسل روزے رکھنے ، بالغ ہونے کے بعد یتیم ، دودھ چھڑانے کے بعد رضاعت اور صبح سے رات تک خاموشی اختیار کرنے کا کوئی جواز نہیں ۔‘‘ ضعیف ، رواہ فی شرح السنہ ۔
ضعیف ، رواہ البغوی فی شرح السنۃ (۹ / ۱۹۸ ح ۲۳۵۰ و سندہ ضعیف جدًا) [و ابوداؤد (۲۸۷۳) مختصرًا و سندہ ضعیف] * سفیان الثوری مدلس و عنعن ، روی ایوب بن سوید عنہ ، وجویبر : متروک و للحدیث شواھد ، لا طلاق قبل نکاح و لا عتاق الا بعد ملک (ابن ماجہ : ۲۰۴۸ ۔ ۲۰۴۷ حسن)ولا وصال فی صیام (احمد ۳ / ۶۲ ح ۱۱۶۱۹ ، صحیح) ولا یتم بعد احتلام (ضعیف) ولا رضاع بعد خطام (الترمذی : ۱۱۵۲ صحیح) ولا صمت یوم الی اللیل (ضعیف) ۔