ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، سعد بن عبادہ ؓ نے عرض کیا اگر میں کسی آدمی کو اپنی بیوی کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں پاؤں تو کیا میں اس (آدمی) کو ہاتھ نہ لگاؤں حتی کہ میں چار گواہ لاؤں ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ہاں !‘‘ انہوں نے عرض کیا ، ہرگز نہیں ، اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ! اگر میرے ساتھ ایسا ہوا تو میں اس (گواہی) سے پہلے ہی تلوار کے ذریعے اس کا کام تمام کر دوں گا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اپنے سردار کی بات غور سے سنو ، کیونکہ وہ غیور شخص ہے ، اور میں اس سے زیادہ غیور ہوں جبکہ اللہ مجھ سے زیادہ غیور ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔