براء بن عازب ؓ بیان کرتے ہیں ، ایک اعرابی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا ، مجھے کوئی ایسا عمل سکھائیں جو مجھے جنت میں داخل کر دے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اگرچہ تم نے بات مختصر کی ہے لیکن بات بہت اہم دریافت کی ہے ۔ ذی روح کو آزاد کر ، اور گردن کو غلامی سے آزاد کر ۔‘‘ اس نے عرض کیا : کیا ان دونوں کا ایک ہی معنی نہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ نہیں ، عتق سے مراد ہے کہ تو اکیلا اسے آزاد کرے ، جبکہ ’’ فک رقبہ ‘‘ یہ ہے کہ تو اس کی قیمت ادا کرنے میں معاونت کر ، زیادہ دودھ والا جانور بطورِ عطیہ دے اور ظالم رشتہ دار پر مہربانی و احسان کر ، اگر تم اس کی طاقت نہ رکھو تو پھر بھوکے کو کھانا کھلاؤ ، پیاسے کو پانی پلاؤ ، نیکی کا حکم کرو اور برائی سے منع کرو ۔ اگر تم اس کی طاقت نہ رکھو تو پھر خیر و بھلائی کی بات کے علاوہ اپنی زبان کو روکو ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔
اسنادہ صحیح ، رواہ الیھقی فی شعب الایمان (۴۳۳۵ ، نسخۃ محققۃ : ۴۰۲۶ و الکبری ۱۰ / ۲۷۲ ۔ ۲۷۳) و ابوداؤد الطیالسی (۷۳۹) و احمد (۴ / ۲۹۹ و سندہ صحیح) و صححہ ابن حبان (۱۲۰۹) و الحاکم (۲ / ۲۱۷) و وافقہ الذھبی] * فیہ عیسی بن عبد الرحمن السلمی ثقۃ ، انظر تھذیب الکمال (۱۴ / ۵۵۸) و ذکر ھذا الحدیث ۔