اسامہ بن زید ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے ہمیں جہینہ قبیلے کی طرف روانہ فرمایا ، میں ان کے ایک آدمی کے مقابل آیا تو میں نے اس پر نیزے کا وار کرنا چاہا تو اس نے کلمہ پڑھ لیا ، لیکن میں نے اس پر وار کر کے اسے قتل کر دیا ، میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ ﷺ کو بتایا ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا تم نے اسے قتل کر دیا حالانکہ اس نے گواہی دے دی کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ۔‘‘ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! اس نے تو محض جان بچانے کے لیے کلمہ پڑھا تھا ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تم نے کیا اس کا دل چیر کر دیکھ لیا تھا ؟‘‘ متفق علیہ ۔