Blog
Books
Search Hadith

نذروں کا بیان

وَعَن أبي رِمْثَةَ قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أبي فقالَ: «مَنْ هَذَا الَّذِي مَعَكَ؟» قَالَ: ابْنِي أَشْهَدُ بِهِ قَالَ: «أَمَا إِنَّهُ لَا يَجْنِي عَلَيْكَ وَلَا تَجْنِي عَلَيْهِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَزَادَ فِي «شَرْحِ السُّنَّةِ» فِي أَوَّلِهِ قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ أَبِي عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَى أَبِي الَّذِي بِظَهْرِ رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم فَقَالَ: دَعْنِي أُعَالِجُ الَّذِي بِظَهْرِكِ فَإِنِّي طَبِيبٌ. فَقَالَ: «أَنْتَ رفيقٌ واللَّهُ الطبيبُ»

ابورِمثہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں اپنے والد کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تمہارے ساتھ یہ کون ہے ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا : میرا بیٹا ہے ۔ آپ اس کے متعلق گواہ رہیے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ آگاہ رہو ! نہ تو تیرے گناہ کا اس سے مؤاخذہ ہو گا نہ اس کے گناہ کا تجھ سے مؤاخذہ ہو گا ۔‘‘ اور شرح السنہ میں اس حدیث کے شروع میں مزید الفاظ ہیں : انہوں نے بیان کیا : میں اپنے والد کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میرے والد نے رسول اللہ ﷺ کی پشت پر جو چیز (مہر نبوت) تھی وہ دیکھ لی تو عرض کیا مجھے اجازت دیں ، میں اس چیز کا علاج کرتا ہوں جو آپ کی پشت پر ہے کیونکہ میں طبیب ہوں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تم رفیق ہو اور اللہ طبیب ہے ۔‘‘ صحیح ، رواہ ابوداؤد و النسائی و البغوی فی شرح السنہ ۔
Haidth Number: 3471
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(جيد)

Takhreej

صحیح ، رواہ ابوداؤد (۴۴۹۵) و النسائی (۸ / ۵۳ ح ۴۸۳۶) و البغوی فی شرح السنۃ (۱۰ / ۱۸۱ ح ۲۵۳۴) [من طریق الشافعی و ھذا فی الام (۷ / ۹۵)] ۔

Wazahat

Not Available