سعید بن مسیّب ؒ سے روایت ہے کہ عمر بن خطاب ؓ نے ایک آدمی کے قتل کے بدلے میں پانچ یا سات آدمیوں کو قتل کیا انہوں نے اسے دھوکے سے قتل کیا تھا ، اور عمر ؓ نے فرمایا : اگر اس کے قتل پر صنعاء کے تمام لوگ مجتمع ہوتے تو میں (اس کے بدلے میں) سب کو قتل کر دیتا ۔‘‘ صحیح ، رواہ مالک ۔