یعلی بن امیہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے غزوہ تبوک میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ شرکت کی ، میرا ایک نوکر تھا اس کا کسی شخص سے جھگڑا ہو گیا تو ان دونوں میں سے کسی ایک نے دوسرے کا ہاتھ (دانتوں سے) چبا ڈالا تو جس کا ہاتھ تھا اس نے اپنے ہاتھ کو اس کے منہ سے کھینچا تو اس کے سامنے کے دانت گرا دیے ، وہ (شکایت لے کر) نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ ﷺ نے اس کے دانتوں کو رائیگاں قرار دیا اور اس کا بدلہ نہ دلایا اور آپ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا وہ اپنا ہاتھ تمہارے منہ میں رہنے دیتا تاکہ تم اونٹ کی طرح اسے چبا ڈالتے ۔‘‘ متفق علیہ ۔