اور شرح السنہ میں مروی ہے کہ صفوان بن امیہ ؓ مدینہ آئے تو وہ اپنی چادر کا سرہانہ بنا کر مسجد میں سو گئے ، ایک چور آیا اور اس نے ان کی چادر پکڑ لی تو انہوں نے اسے گرفتار کر لیا ، اور وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے آئے ، آپ نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم فرمایا تو صفوان ؓ نے عرض کیا ، میں نے اس (قطع) کا ارادہ نہیں کیا تھا ، وہ (چادر) اس (چور) پر صدقہ ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تم نے اسے میرے پاس لانے سے پہلے کیوں نہ معاف کر دیا ۔‘‘ حسن ، رواہ البغوی فی شرح السنہ ۔