ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ابوذر !‘‘ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میں حاضر ہوں ، اسی میں میری سعادت ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تمہاری اس وقت کیا حالت ہو گی جب لوگ کثرت سے موت کا شکار ہوں گے اور اس وقت قبر غلام کے عوض ملے گی ؟‘‘ میں نے عرض کیا ، اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تم صبر کرنا ۔‘‘ حماد بن ابی سلیمان نے کہا : کفن چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا کیونکہ وہ میت پر اس کے گھر میں داخل ہوا ہے ۔ ضعیف ، رواہ ابوداؤد ۔