عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے کہ جب وہ اپنے اعمال (حکمران) بھیجتے تو اِن پر شرط قائم کرتے کہ تم ترکی گھوڑے پر سواری نہ کرو گے اور نہ چھنا ہوا آٹا (میدہ) کھاؤ گے ، نہ باریک (عمدہ) لباس پہنو گے اور نہ لوگوں کی ضرورتوں کو حل کرنے کی بجائے اپنے دروازے بند کرو گے ، اگر تم نے ان میں سے کوئی کام بھی کیا تو تم سزا کے مستحق ٹھہرو گے ، پھر آپ انہیں الوداع کرنے کے لیے ان کے ساتھ چلتے ۔ امام بیہقی نے دونوں روایتیں شعب الایمان میں روایت کی ہیں ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔
اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان (۷۳۹۴ ، نسخۃ محققۃ : ۷۰۰۹) * عاصم بن ابی النجود عن عمر : منقطع فیما اری ، ولہ شاھد ضعیف عند احمد (۵ / ۲۳۸) من حدیث معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ ، فیہ شریک القاضی مدلس و عنعن و علل أخری ۔