Blog
Books
Search Hadith

حکمرانی کرنے اور اس سے ڈرنے کا بیان

وَعَنِ ابْنِ مَوْهَبٍ: أَنَّ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لِابْنِ عُمَرَ: اقْضِ بَين النَّاس قَالَ: أَو تعاقبني يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ؟ قَالَ: وَمَا تَكْرَهُ مِنْ ذَلِك وَقد كَانَ أَبوك قَاضِيا؟ قَالَ: لِأَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ كَانَ قَاضِيًا فَقَضَى بِالْعَدْلِ فَبِالْحَرِيِّ أَنْ يَنْقَلِبَ مِنْهُ كَفَافًا» . فَمَا راجعَه بعدَ ذَلِك. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ

ابن موہب سے روایت ہے کہ عثمان بن عفان ؓ نے ابن عمر ؓ سے فرمایا :’’ لوگوں کے درمیان قاضی بننا قبول کرو ۔ انہوں نے کہا : امیر المومنین ! آپ مجھے معاف نہیں فرما دیتے ؟ انہوں نے فرمایا : آپ اسے ناپسند کیوں کرتے ہیں ، جبکہ آپ کے والد فیصلے کیا کرتے تھے ۔ انہوں نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ جو شخص قاضی ہو اور وہ انصاف سے فیصلے کرے تو یہ زیادہ لائق ہے کہ وہ (قاضی) سے برابر برابر رہ جائے ۔‘‘ عثمان ؓ نے اس کے بعد انہیں نہیں کہا ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی ۔
Haidth Number: 3743
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

(ضَعِيف)

Takhreej

اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی (۱۳۲۲ وقال : غریب ، لیس اسنادہ عندہ بمتصل) * فیہ عبدالملک بن ابی جمیلۃ : مجھول و السند منقطع ۔

Wazahat

Not Available