عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! مجھے جہاد کے بارے میں بتائیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ عبداللہ بن عمرو ! اگر تم نے ثابت قدمی اور ثواب کی امید رکھنے والے کی نیت سے جہاد کیا تو اللہ تمہیں اسی نیت کے مطابق صابر و محتسب کے طور پر اٹھائے گا ، اور اگر تم نے دکھلانے کے لیے اور تکاثر و تفاخر کے طور پر جہاد کیا تو اللہ تمہیں ریا کار اور فخر کرنے والا بنا کر اٹھائے گا ، عبداللہ بن عمرو ! تم نے جس بھی حالت پر قتال کیا یا تو قتل کر دیا گیا تو اللہ تمہیں اسی حالت پر اٹھائے گا ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔