عتبہ بن عبدالسلمی ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ شہداء تین قسم کے ہیں : وہ مومن جس نے اپنی جان اور اپنے مال کے ساتھ اللہ کی راہ میں جہاد کیا ، جب وہ دشمن سے ملاقات کرتا ہے تو قتال کرتا ہے حتی کہ وہ شہید کر دیا جاتا ہے ۔‘‘ نبی ﷺ نے اس کے بارے میں فرمایا :’’ یہ وہ شہید ہے جسے آزمایا گیا ہے ، یہ اللہ کے عرش (کے سائے تلے) اللہ کے خیمے میں ہو گا اور انبیا ؑ کو اس پر فقط نبوت کے درجے کی وجہ سے فضیلت حاصل ہو گی ، (دوسرا) وہ مومن جس کے نیک اعمال ہوں گے اور برائیاں بھی ہوں گی ، اس نے اپنے مال و جان کے ساتھ اللہ کی راہ میں جہاد کیا ، جب وہ دشمن سے ملاقات کرتا ہے تو قتال کرتا ہے حتی کہ وہ شہید کر دیا جاتا ہے ۔‘‘ نبی ﷺ نے اس کے بارے میں فرمایا :’’ منصب شہادت نے اسے گناہوں سے پاک کر دیا ، اس کے گناہوں اور اس کی خطاؤں کو ختم کر دیا ، کیونکہ تلوار خطاؤں کو نبود کرنے والی ہے ، اور اسے اس کی پسند کے باب جنت سے داخل کر دیا گیا ، اور (تیسرا) منافق جس نے اپنے مال و جان سے جہاد کیا ، یہ شخص آگ میں ہے ، کیونکہ تلوار نفاق نہیں مٹاتی ۔‘‘ حسن ، رواہ الدارمی ۔
حسن ، رواہ الدارمی (۲ / ۲۰۶ ۔ ۲۰۷ ح ۲۴۱۶ ، نسخۃ محققۃ : ۲۴۵۵) * معاویۃ بن یحیی الصدفی ضعیف و لکن رواہ ابن حبان (الاحسان : ۴۶۴۴) و احمد ۴ / ۱۸۵ ۔ ۱۸۶) وغیرھما بسند حسن نحوہ فالحدیث حسن ۔