ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، جس معاملے میں نبی ﷺ کہ حکم نہ ملتا تو آپ اس میں اہل کتاب سے موافقت کرنا پسند فرماتے تھے ۔ اہل کتاب اپنے بال سیدھے چھوڑتے تھے جبکہ مشرکین اپنے بالوں کی مانگ نکالا کرتے تھے ، نبی ﷺ نے اپنی پیشانی کے بال سیدھے چھوڑے ، پھر بعد میں مانگ نکالی ۔ متفق علیہ ۔