ابوقتادہ کے بیٹے کی اہلیہ کبشہ بنت کعب بن مالک سے روایت ہے ، کہ ابوقتادہ ؓ ان کے پاس تشریف لائے تو اس نے ان کے وضو کے لیے برتن میں پانی ڈالا ، اتنے میں ایک بلی آ کر اس سے پینے لگی تو انہوں نے اس کے لیے برتن جھکا دیا حتیٰ کہ اس نے پی لیا ، کبشہ بیان کرتی ہیں ، انہوں نے مجھے دیکھا کہ میں ان کی طرف دیکھ رہی ہوں ، تو انہوں نے فرمایا : بھتیجی ! کیا تم تعجب کرتی ہو ؟ وہ بیان کرتی ہیں ، میں نے کہا : جی ہاں ، انہوں نے کہا : کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ یہ نجس نہیں ، کیونکہ وہ تمہارے پاس کثرت سے آنے والے خادموں اور کثرت سے آنے والی لونڈیوں کے زمرے میں ہے ۔‘‘ صحیح ، رواہ مالک و احمد و الترمذی و ابوداؤد و النسائی و ابن ماجہ و الدارمی ۔
اسنادہ صحیح ، رواہ مالک فی الموطا (۱ / ۲۲ ، ۲۳ ح ۴۱) و احمد (۵ / ۳۰۳ ح ۲۲۹۵۰) و الترمذی (۹۲ وقال : حسن صحیح) و ابوداؤد (۷۵) و النسائی (۱ / ۵۵ ح ۶۸ و ح ۳۴۱) و ابن ماجہ (۳۶۷) و الدارمی (۱ / ۱۸۶ ح ۷۳۶) ۔