انس ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے ایک بڑھیا عورت سے فرمایا :’’ کوئی بڑھیا جنت میں نہیں جائے گی ۔‘‘ اس (عورت) نے عرض کیا : ان کے لیے کیا (مانع) ہے ؟ اور وہ قرآن پڑھتی تھی ، آپ ﷺ نے اسے فرمایا :’’ کیا تم قرآن نہیں پڑھتی ہو ؟ بے شک ہم نے ان (حوروں) کو ایک خاص طریقے پر پیدا کیا ہے ، پھر ان کو کنوارا رکھا ۔‘‘ رزین ۔ شرح السنہ میں مصابیح کے الفاظ ہیں ۔ ضعیف ، رواہ رزین و فی شرح السنہ ۔
ضعیف ، رواہ رزین (لم اجدہ) و البغوی فی شرح السنۃ (۱۳ / ۱۸۳ بعد ح ۳۶۰۶) [و الترمذی فی الشمائل (۲۳۹) و البغوی فی مصابیح السنۃ (۳ / ۳۳۵ ۔ ۳۳۶ ح ۳۷۹۶)] * مبارک بن فضالۃ مدلس و عنعن و الحسن البصری : مرسل ، ولہ شاھد ضعیف عند ابن الجوزی فی کتاب الوفاء و سندہ ضعیف فیہ رجل لم یسم ، انظر تنقیح الرواۃ (۳ / ۳۲۱) ۔