Blog
Books
Search Hadith

مفاخرت اور عصبیت کا بیان

وَعَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنْسَابُكُمْ هَذِهِ لَيْسَتْ بِمَسَبَّةٍ عَلَى أَحَدٍ كُلُّكُمْ بَنُو آدَمَ طَفُّ الصَّاعِ بِالصَّاعِ لَمْ تملؤوه لَيْسَ لِأَحَدٍ عَلَى أَحَدٍ فَضْلٌ إِلَّا بِدِينٍ وَتَقْوًى كَفَى بِالرَّجُلِ أَنْ يَكُونَ بَذِيًّا فَاحِشًا بَخِيلًا» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالْبَيْهَقِيُّ فِي «شُعَبِ الْإِيمَانِ»

عقبہ بن عامر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تمہارے یہ انساب (ذات ، قبیلے) کسی کے لیے باعث عار نہیں ، تم سب آدم کی اولاد ہو اور تم سب باہم اس طرح برابر ہو جس طرح ایک صاع دوسرے صاع کے برابر ہوتا ہے ، دین اور تقویٰ کے علاوہ کسی کو کسی پر کوئی فضیلت نہیں ، آدمی کے لیے عار کے لحاظ سے یہی کافی ہے کہ وہ زبان دراز ، فحش گو اور بخیل ہو ۔‘‘ حسن ، رواہ احمد و البیھقی فی شعب الایمان ۔
Haidth Number: 4910
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(صَحِيح)

Takhreej

حسن ، رواہ احمد (۴ / ۱۴۵ ، ۱۵۸) [و الطبرانی فی الکبیر (۱۷ / ۲۹۵ ح ۸۱۴)] و البیھقی فی شعب الایمان (۵۱۴۶ ، نسخۃ محققۃ : ۴۷۸۳)] * عبداللہ بن لھیعۃ صرح بالسماع عند الطبرانی ، و ھذا الحدیث روی عنہ یحیی بن اسحاق السیلحینی وھو سمع منہ قبل اختلاطہ ، و للحدیث شواھد معنویۃ کثیرۃ جدًا ۔

Wazahat

Not Available