اسماء بنت عمیس ؓ بیان کرتی ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ برا ہے وہ بندہ جس نے تکبر کیا اور اس بڑی بلند ذات (اللہ تعالیٰ) کو بھول گیا ، برا ہے وہ بندہ جس نے ظلم و زیادتی کی اور وہ غالب و اعلیٰ ذات کو بھول گیا ، برا ہے وہ بندہ جو بھول گیا ، کھیل کود میں مشغول رہا اور وہ قبروں اور اپنے بوسیدہ ہونے کو بھول گیا ، برا ہے وہ بندہ جس نے تکبر کیا اور سرکشی کی اور وہ (اپنے) آغاز و انجام کو بھول گیا ، برا ہے وہ بندہ جو دین کے بدلے دنیا طلب کرتا ہے ، برا ہے وہ بندہ جو شبہات کے ذریعے دین کو خراب کرتا ہے ، بدترین وہ بندہ ہے جسے طمع و حرص کھینچ لے جاتی ہے ، برا ہے وہ بندہ کہ خواہش اسے گمراہ کر دیتی ہے ، برا ہے وہ بندہ جسے دنیا کی رغبت ذلیل کر دیتی ہے ۔‘‘ ترمذی ، بیہقی فی شعب الایمان ، دونوں نے فرمایا : اس کی سند قوی نہیں ، اور امام ترمذی نے یہ بھی فرمایا : یہ حدیث غریب ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی و البیھقی فی شعب الایمان ۔