معاویہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے عائشہ ؓ کے نام خط لکھا کہ آپ اختصار کے ساتھ مجھے وصیت لکھیں ، چنانچہ انہوں نے لکھا : سلام علیک ! امابعد ! میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ جو شخص لوگوں کی ناراضی کے بدلے میں اللہ کی رضا تلاش کرتا ہے تو اللہ اسے لوگوں کے شر سے کافی ہو جاتا ہے ، اور جو شخص اللہ کی ناراضی کے بدلے میں لوگوں کی خوشی تلاش کرتا ہے تو اللہ اسے لوگوں کے سپرد کر دیتا ہے ۔‘‘ والسلام علیک ! سندہ ضعیف ، رواہ الترمذی ۔
سندہ ضعیف ، رواہ الترمذی (۲۴۱۴) * رجل من اھل المدینۃ مجھول و روی ابن حبان (الاحسان : ۲۷۷) عن عائشۃ رضی اللہ عنھا ان رسول اللہ صلی علیہ و آلہ وسلم قال : ((من ارضی الناس بسخط اللہ کفاہ اللہ و من اسخط اللہ برضا الناس و کلہ اللہ الی الناس)) و سند صحیح و رواہ احمد فی الزھد (ص ۱۶۴ ح ۹۰۸) عن عائشۃ موقوفًا و سندہ صحیح و حدیث ابن حبان و احمد یغنی عن حدث الترمذی ۔