ابوامامہ ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ میرے دوستوں میں سے وہ مومن میرے نزدیک زیادہ قابل رشک ہے جس کے پاس سازو سامان کم ہو ، نماز میں اسے لذت حاصل ہوتی ہو ، اپنے رب کی عبادت خوب اچھی طرح کرتا ہو اور وہ پوشیدہ حالت میں بھی اس کی اطاعت کرتا ہو ، لوگوں میں مشہور نہ ہو ، اس کی طرف انگلیاں نہ اٹھتی ہوں ، اس کا رزق گزارہ لائق ہو اور وہ اس پر صابر ہو ۔‘‘ پھر آپ ﷺ نے ایک چٹکی بجائی اور فرمایا :’’ اس کی موت جلدی آ گئی ، اسے رونے والیاں کم ہیں اور اس کی میراث بھی کم ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ احمد و الترمذی و ابن ماجہ ۔
اسنادہ ضعیف ، رواہ احمد (۵ / ۲۵۲ ح ۲۲۵۲۰) و الترمذی (۲۳۴۷) [و ابن ماجہ (۴۱۱۷) بسند آخر فیہ صدقۃ بن عبداللہ و ایوب بن سلیمان ضعیفان)] * علی بن یزید : ضعیف جدًا و عبید اللہ بن زحر : ضعیف ، و للحدیث طرق کلھا ضعیفۃ کما حققتہ فی تخریج مسند الحمیدی (۹۱۱) و النھایۃ (۳۰) ۔