ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس شخص نے حلال طریقے سے ، مانگنے سے بچنے کے لیے ، اپنے اہل و عیال پر خرچ کرنے کے لیے اور اپنے پڑوسی پر مہربانی کرنے کے لیے دنیا طلب کی تو وہ روز قیامت اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرے گا تو اس کا چہرہ چودہویں رات کے چاند کی طرح (چمکتا) ہو گا ۔ اور جس شخص نے حلال طریقے سے ، مال میں اضافہ کرنے کے لیے ، باہم فخر کرنے کے لیے اور ریاکاری کے لیے دنیا طلب کی تو وہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ وہ اس پر ناراض ہو گا ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔
اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان (۱۰۳۷۴ ۔ ۱۰۳۷۵ ، نسخۃ محققۃ : ۹۸۸۹ ۔ ۹۸۹۰) و ابو نعیم فی حلیۃ الاولیاء (۸ / ۲۱۵) [و عبد بن حمید فی المنتخب من السند (۱۴۳۳)] * مکحول لم یسمع من ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ و فی السند الآخر رجل (مجھول) و فی السندین علل أخری ۔