ام مالک بہزیہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فتنے کا ذکر کیا تو آپ نے اسے قریب قرار دیا ، میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! اس (فتنے) میں بہترین شخص کون ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ وہ آدمی جو اپنے مویشیوں میں ہے وہ ان کا بھی حق (یعنی زکوۃ) ادا کرتا ہے اور اپنے رب کی عبادت بھی کرتا ہے ، اور وہ آدمی جو اپنے گھوڑے کا سر پکڑتا ہے اور وہ اپنے دشمن (کافروں) کو ڈراتا ہے اور وہ اسے ڈراتے ہیں ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ الترمذی ۔
سندہ ضعیف ، رواہ الترمذی (۲۱۷۷ وقال : غریب) * الرجل مجھول او ھو لیث بن ابی سلیم ضعیف مشھور و روی الحاکم (۴ / ۴۴۶ ح ۸۳۸۰) عن ابن عباس قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم : ((خیر الناس فی الفتن رجل آخذ بعنان فرسہ)) او قال : ((برسن فرسہ خلف اعداء اللہ یخیفھم و یخیفونہ او رجل معتزل فی بادیتہ یؤدی حق اللہ تعالیٰ الذی علیہ۔)) و سندہ حسن ۔