ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ میری امت کے کچھ لوگ نہر کے پاس ہموار نشیبی زمین پر پڑاؤ ڈالیں گے جسے وہ بصرہ کے نام سے موسوم کریں گے ، اور اس نہر کو دجلہ کے نام سے یاد کیا جائے گا ، اس پر ایک پل ہو گا ، اسکے رہنے والے بہت ہوں گے ، اور وہ مسلمانوں کے شہروں میں سے ہو گا ، اور جب آخری دور ہو گا تو بنو قنطورا آئیں گے ، جو چوڑے چہروں اور چھوٹی آنکھوں والے ہوں گے ، حتیٰ کہ وہ نہر کے کنارے پڑاؤ ڈالیں گے اور وہ (بصرہ والے) تین گروہوں میں تقسیم ہو جائیں گے ، ایک گروہ گائے کی دُمیں پکڑ لے گا اور وہ جنگلوں میں (کھیتی باڑی کریں) گے ، اور وہ ہلاک ہو جائیں گے ، ایک گروہ اپنی جانوں کے لیے امان حاصل کر لیں گے اور وہ بھی ہلاک ہو جائیں گے ، اور ایک گروہ اپنی اولاد کو اپنی پشت کے پیچھے کر لیں گے اور وہ ان سے قتال کریں گے اور یہی شہداء ہیں ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔