ام سلمہ ؓ ، نبی ﷺ سے روایت کرتی ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ بادشاہ کی موت کے وقت اختلاف ہو جائے گا ، اہل مدینہ سے ایک آدمی نکل کر مکہ کی طرف بھاگ کھڑا ہو گا ، اہل مکہ سے کچھ لوگ اس کے پاس آئیں گے تو وہ اسے (اس کے گھر سے) باہر لائیں گے ، وہ ناپسند کرتا ہو گا ، لیکن وہ رکن (حجرِ اسود) اور مقام ابراہیم کے درمیان اس کی بیعت کریں گے ، شام کی طرف سے (اس سے لڑنے کے لیے) اس کی طرف ایک لشکر روانہ کیا جائے گا ، لیکن اس لشکر کو مکہ اور مدینہ کے درمیان مقام بیداء پر دھنسا دیا جائے گا ، جب لوگ یہ صورتِ حال دیکھیں گے تو شام کے ابدال (عبادت گزار) اور اعراق کے بہترین اشخاص اس کے پاس آئیں گے تو وہ اس کی بیعت کر لیں گے ، پھر قریش سے ایک آدمی ظاہر ہو گا جس کے ننہال کلب قبیلے سے ہوں گے ، وہ (کلبی) ان (بیعت کرنے والوں) کی طرف ایک لشکر بھیجیں گے تو وہ (بیعت کرنے والے) ان پر غالب آ جائیں گے ، اور یہ کلب کا لشکر ہو گا ، اور وہ (مہدی) ان میں نبی ﷺ کی سنت کے مطابق عمل کریں گے ، اسلام زمین پر ثابت و قائم ہو جائے گا ، وہ سات سال رہیں گے ، پھر وفات پا جائیں گے ، اور مسلمان ان کی نمازِ جنازہ پڑھیں گے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد ۔