عباس ؓ سے روایت ہے کہ وہ (غصے کی حالت میں) نبی ﷺ کی خدمت میں آئے گویا انہوں نے کچھ (نسب میں طعن) سنا تھا ، نبی ﷺ منبر پر کھڑے ہوئے تو فرمایا :’’ میں کون ہوں ؟‘‘ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا ، آپ اللہ کے رسول ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ میں محمد بن عبداللہ بن عبد المطلب ہوں ، اللہ تعالیٰ نے مجھے ان میں سے بہتر گروہ میں پیدا فرمایا ، پھر اس نے ان کے قبیلے بنائے تو مجھے ان سب سے بہتر قبیلے میں پیدا فرمایا ، پھر ان کو گھرانے گھرانے بنایا تو مجھے ان میں سے بہترین گھرانے میں پیدا فرمایا ، میں ان سے نفس و حسب کے لحاظ سے بھی بہتر ہوں اور ان کے گھرانے کے لحاظ سے بھی بہتر ہوں ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی ۔