عرباض بن ساریہ ؓ ، رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ میں تو اس وقت سے اللہ تعالیٰ کے ہاں خاتم النبیین لکھا ہوا ہوں جب آدم ؑ ابھی (ڈھانچے کی حالت میں) مٹی کی صورت میں پڑے ہوئے تھے ، اور میں ابھی اپنے معاملے (یعنی نبوت) کے بارے میں تمہیں بتاتا ہوں ، میں ابراہیم ؑ کی دعا ، عیسیٰ ؑ کی بشارت اور اپنی والدہ کا وہ خواب ہوں جو انہوں نے میری پیدائش کے قریب دیکھا تھا کہ ان کے لیے ایک نور ظاہر ہوا جس سے شام کے محلات ان کے سامنے روشن ہو گئے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ فی شرح السنہ ۔
اسنادہ حسن ، رواہ البغوی فی شرح السنۃ (۱۳ / ۲۰۷ ح ۳۶۲۶) [و احمد (۴ / ۱۲۷ ح ۱۷۲۸۰ ، ۴ / ۱۲۸ ح ۱۷۲۸۱) و صححہ ابن حبان (الموارد : ۲۰۹۳) و الحاکم (۲ / ۶۰۰) فتعقبہ الذھبی ، قال :’’ ابوبکر (ابن ابی مریم) ضعیف ‘‘ قلت ؒ لم ینفرد بہ ، بل تابعہ الثقۃ معاویۃ بن صالح عن سعید بن سوید عن ابن ھلال السلمی عن العرباض بن ساریۃ رضی اللہ عنہ بہ و سندہ حسن ۔