انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب لوگوں کو (قبروں سے) اٹھایا جائے گا تو میں سب سے پہلے نکلوں گا ، جب وہ اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہوں گے تو میں ان کا قائد ہوں گا ، جب وہ خاموش ہوں گے تو میں ان کی طرف سے بات کروں گا ، جب انہیں روک لیا جائے گا (حساب شروع نہیں ہو گا) تو میں ان کی سفارش کروں گا ، جب وہ ناامید ہو جائیں گے تو میں انہیں (مغفرت و رحمت کی) خوشخبری سناؤں گا ، کرامت اور چابیاں اس روز میرے ہاتھ میں ہوں گی ، اس روز حمد کا پرچم میرے ہاتھ میں ہو گا ، میرے رب کے ہاں تمام انسانوں سے میری سب سے زیادہ عزت ہو گی ، ہزار خادم میرے اردگرد چکر لگا رہے ہوں گے ، گویا وہ پوشیدہ (بند کیے ہوئے) انڈے ہیں ، یا بکھرے ہوئے موتی ہیں ۔‘‘ ترمذی ، دارمی ، اور امام ترمذی نے فرمایا : یہ حدیث غریب ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی و الدارمی ۔