عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، ہم تو آیات و معجزات کو باعث برکت شمار کیا کرتے تھے جبکہ تم انہیں باعث تخویف سمجھتے ہو ، ہم ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ شریک سفر تھے کہ پانی کم پڑ گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جو پانی بچ گیا ہے اسے لے کر آؤ ۔‘‘ وہ ایک برتن لائے جس میں تھوڑا سا پانی تھا ، آپ ﷺ نے اپنا دست مبارک برتن میں داخل فرمایا ، پھر فرمایا :’’ مبارک پانی حاصل کرو اور برکت اللہ کی طرف سے ہوئی ہے ۔‘‘ اور میں نے رسول اللہ ﷺ کی انگلیوں سے پانی پھوٹتے ہوئے دیکھا ، اور کھانا کھانے کے دوران ہم کھانے کی تسبیح سنا کرتے تھے ۔ رواہ البخاری ۔