ابن منکدر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے آزاد کردہ غلام سفینہ ؓ سرزمین روم میں لشکر سے بچھڑ گئے ، یا انہیں قید کر لیا گیا ، وہ لشکر کی تلاش میں دوڑنے لگے تو اچانک شیر سے سامنا ہو گیا ، انہوں نے فرمایا : ابو الحارث (شیر کی کنیت) ! میں رسول اللہ ﷺ کا آزاد کردہ غلام ہوں ، میرے ساتھ یہ یہ مسئلہ بنا ہے ، شیر دم ہلاتا ہوا آپ کے سامنے آیا ، حتیٰ کہ وہ آپ کے پہلو میں کھڑا ہو گیا ، جب وہ کہیں سے (خوفناک) آواز سنتا تو وہ اس کی طرف متوجہ ہو جاتا ، پھر وہ ان کی طرف آ جاتا حتیٰ کہ وہ لشکر کے ساتھ جا ملے پھر شیر واپس چلا گیا ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ فی شرح السنہ ۔
اسنادہ ضعیف ، رواہ البغوی فی شرح السنۃ (۱۳ / ۳۱۳ ح ۳۷۳۲) [و صححہ الحاکم (۳ / ۶۰۶) و و افقہ الذھبی] * محمد بن المنکدر لم یثبت سماعہ من سفینۃ رضی اللہ عنہ فالسند معلل ۔