ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ عمر ؓ نے ایک لشکر روانہ کیا ، اور ساریہ نامی شخص کو اس کا امیر مقرر کیا ، اس اثنا میں کہ عمر ؓ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ آپ زور سے کہنے لگے : ساریہ ! پہاڑ کی طرف ، پھر لشکر کی طرف سے ایک قاصد آیا تو اس نے کہا : امیر المومنین ! ہمارا دشمن سے مقابلہ ہوا تو اس نے ہمیں شکست سے دوچار کر دیا تھا مگر اچانک کسی نے زور سے آواز دی : ساریہ ! پہاڑ کو نہ چھوڑو ۔ ہم نے اپنی پشتیں پہاڑ کی جانب کر لیں تو اللہ تعالیٰ نے انہیں شکست سے دوچار کر دیا ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی دلائل النبوۃ ۔
اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی دلائل النبوۃ (۶ / ۳۸۰) * فیہ محمد بن عجلان مدلس و عنعن ولہ طرق عند ابن عساکر (تاریخ دمشق ۲۲ / ۱۸ ، ۱۹) وغیرہ و کلھا ضعیفۃ و مرسلۃ ، لا یصح منھا شیٔ و اخطا من صححہ اوحسنہ ! ۔