ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، جب سورۂ نصر نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے فاطمہ ؓ کو بلایا اور فرمایا :’’ مجھے میری وفات کی اطلاع دی گئی ہے ۔‘‘ وہ رونے لگیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ مت روئیں ، کیونکہ میرے اہل خانہ میں سے سب سے پہلے آپ مجھے ملیں گی ۔‘‘ اس پر وہ ہنس دیں ۔ نبی ﷺ کی کسی زوجہ محترمہ نے انہیں دیکھ لیا تو انہوں نے کہا : فاطمہ ! ہم نے آپ کو روتے ہوئے دیکھا پھر آپ کو ہنستے ہوئے دیکھا ، (کیا معاملہ تھا ؟) انہوں نے فرمایا : آپ ﷺ نے مجھے بتایا کہ مجھے میری وفات کی اطلاع دی گئی ہے تو اس پر میں رونے لگی ، پھر آپ ﷺ نے مجھے فرمایا :’’ آپ مت روئیں ، کیونکہ میرے اہل خانہ میں سے سب سے پہلے آپ مجھے ملیں گی ۔‘‘ تو اس پر میں ہنس دی ۔ اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب اللہ کی نصرت اور فتح آ گئی ۔‘‘ اور اہل یمن آئے ، وہ نرم دل ہیں ، اور ایمان یمنی ہے اور حکمت یمنی ہے ۔‘‘ سندہ حسن ، رواہ الدارمی ۔