عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا : ہائے سر پھٹا جا رہا ہے (اور انہوں نے موت کی طرف اشارہ کیا) تب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اگر ایسی صورت ہوئی (تمہاری موت واقع ہو گئی) اور میں زندہ ہوا تو میں تمہارے لیے مغفرت طلب کروں گا اور تمہارے لیے دعا کروں گا ۔‘‘ عائشہ ؓ نے فرمایا : افسوس ! اللہ کی قسم ! میں آپ کے متعلق یہ خیال کرتی ہوں کہ آپ میری موت پسند فرماتے ہیں ، اگر ایسے ہو گیا تو آپ اگلے ہی روز کسی دوسری عورت سے شادی کر لیں گے ۔ نبی ﷺ نے فرمایا :’’ نہیں ، بلکہ میں اپنے سر پھٹنے کا اظہار کرتا ہوں ، میں نے ارادہ کیا تھا کہ میں ابوبکر اور ان کے بیٹے کو بلا بھیجوں اور ان (ابوبکر ؓ) کو خلیفہ نامزد کر دوں ، تا کہ کوئی دعویٰ کرنے والا اس کا دعویٰ نہ کرے یا کوئی خواہش رکھنے والا اس کی خواہش نہ رکھے ، پھر میں نے کہا : اللہ خود ہی (کسی اور کی خلافت کا) انکار فرما دے گا اور مومن (کسی اور کو خلافت سے) دور کر دیں گے ۔ یا اللہ (کسی اور کی خلافت) ہٹا دے گا اور مومن انکار کر دیں گے ۔‘‘ رواہ البخاری ۔